ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مرکزاپنی ذمہ داری اداکرے ، ورنہ عوام سبق سکھا ئے گی:مایاوتی

مرکزاپنی ذمہ داری اداکرے ، ورنہ عوام سبق سکھا ئے گی:مایاوتی

Tue, 28 Jun 2016 18:31:59  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ، 28؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے قانون وانتظام کے معاملے پر اتر پردیش کی اکھلیش یادو حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے آج مرکز سے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو آئندہ اسمبلی انتخابات میں عوام بی جے پی اور اس کی مرکزی حکومت کو ہرگز معاف نہیں کرے گی۔مایاوتی نے وزیر اعلی اکھلیش یادو کو چیلنج کیا کہ اگر وہ قانون وانتظام کو لے کر اتنے ہی سنجیدہ ہیں تو اپنی کابینہ میں شامل تمام مجرمانہ شبیہ والے وزراء کو نکال باہر کریں۔بی ایس پی سربراہ نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ایس پی حکومت کے تحفظ میں پل رہے سماج دشمن، مافیا اور فرقہ پرست عناصر کا حوصلہ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ وہ دن دہاڑے پولیس اہلکاروں کی جان تک لے رہے ہیں اور حکومت اس خطرناک رویہ کے تئیں حساس ہونے کے بجائے شہیدوں کی جان کی قیمت لگا کر اپنی ذمہ داری سے آزاد ہو جاتی ہے۔آج عوام کے ساتھ ساتھ پولیس اور دیگر سرکاری ملازمین جتنے غیر محفوظ ہیں، اتنے پہلے کبھی نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں یہاں کے گورنر اور مرکزی حکومت کو بغیر کسی تاخیر کے اپنی آئینی ذمہ داری کو ریاستی مفاد میں ضرور اداکرنا چاہیے، ورنہ عوام اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ بی جے پی اور مرکز ی حکومت کو ہرگز معاف نہیں کرے گی۔مایاوتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے مختار انصاری کی پارٹی کے خود میں انضمام کو لے کر طرح طرح کے ڈرامے کئے ہیں۔اگر ایس پی حکومت واقعی جرائم پرکنٹرول اور قانون وانتظام کے معاملے میں ذرا بھی سنجیدہ اور ذمہ دار ہے تو اسے اپنی کابینہ میں شامل تمام مجرمانہ شبیہ والے وزراء کو نکال باہر کرنا چاہیے۔مگر وہ ایسا نہیں کرے گی، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو ایس پی خالی اور کھوکھلی رہ جائے گی۔
مایاوتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے بھلے ہی مختار انصاری کے قومی ایکتادل کے پارٹی میں انضمام کو ضرور ختم کر دیا ہے لیکن اس ڈرامے کے بدلے میں سماج وادی پارٹی نے قانون ساز کونسل اور راجیہ سبھا کے انتخابات میں ان کا استعمال ضرور کر لیا ہے۔اس کو مختار خالی نہیں جانے دیں گے۔ایس پی کمزور امیدوار اتار کر ان کی مدد ضرور کرے گی۔انہوں نے ایس پی خاندان کے لوگوں پر سخت حملہ بوتے ہوئے کہا کہ یہ خاندان اپنا وجود بچانے میں لگا ہے۔اس خاندان کو میرا مشورہ ہے کہ وہ وجود کی لڑائی لڑنے کے بجائے لاء اینڈآرڈر کے معاملے پر حکومت کے سربراہ کو رتھ دے کر ریاست میں بھیجیں ۔مایاوتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کی اندرونی ملی بھگت کی وجہ سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول خراب ہوتا ہے۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ مظفر نگر میں ایک بی جے پی ممبر اسمبلی اور سماج وادی پارٹی کے ایک لیڈر سازش رچنے جا رہے ہیں کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات سے پہلے فرقہ وارانہ فسادات کرائے جائیں، تاکہ اس کی آگ پورے ملک میں پھیل جائے اور اس کا سیاسی فائدہ اٹھایا جا سکے۔مایاوتی نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی ریاست میں آکر اپنے ہر جلسہ عام میں ریاست کی ترقی اور یہاں کی غربت کو دور کرنے کی خوب باتیں کر رہے ہیں۔ہماری پارٹی بی جے پی کی مرکزی قیادت کو یاد دلانا چاہتی ہے کہ بی جے پی کا اتر پردیش میں جو دور حکومت رہا ہے، اس دوران ریاست کی کتنی ترقی کی اور یہاں کے لوگوں کی کتنی غربت دور کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے 2014کے لوک سبھا انتخابات میں جو وعدے کئے تھے، عوام جاننا چاہتی ہے کہ ان وعدوں کا کیا ہوا۔جمع بلیک منی واپس لا کر ہر شہری کو دینے کو کہا گیا تھا، وہ عوام کو اچھی طرح یاد ہے۔بی ایس پی بی جے پی کی مرکزی قیادت سے جاننا چاہتی ہے کہ حکومت کے دو سال گزرنے کے بعد بھی بلیک منی کا ایک بھی روپیہ عوام کو کیوں نہیں مل پایا ہے۔مایاوتی نے کہا کہ ریاست میں خاص طور پر بی ایس پی کا ٹکٹ لینے کے لیے دوسری پارٹیوں میں بھی بھگدڑ مچی ہوئی ہے۔وہ اپنی پارٹی کے ممبران اسمبلی کو بی ایس پی میں جانے سے روکنے کے لیے میڈیا کے ذریعے گھناؤنے ہتھکنڈے اپنا رہی ہیں۔میری اپنے لیڈروں اور کارکنوں سے پرزور اپیل ہے کہ وہ ان ہتھکنڈوں سے ہمیشہ ہوشیار رہیں ۔


Share: